پوچھ رہا تھا کوئی گلی میں  بچوں سے 


جانے والا راستے  میں رویا تو نہیں ۔



وہ موقع نہیں دیتی اِظہار کا 

اُسے پتہ ہے میں پسند کرتا ہوں اُسے




چھوڑ کر جانے والا کیا جانے 

یادو کا بوجھ کتنا بھاری ہوتا ہے۔۔




کیا خبر اب وہ کہاں رہتا ہے


خوش رہے یار جہاں رہتا ہے



کس کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل 

کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا