کب سے تلاش کر رہا ہوں مل نہیں رہیں


رکھ کر گیا تھا میں ابھی خوشیاں یہیں 

کہیں




پلٹ کے بھی نہ دیکھیں گے ہم ،  یہ بے رُخی 
تیری
بھلائینگے تُجھے ایسے ، کہ تو بھی یاد رکھے گی



مانا کے نقصان دہ ہے سگریٹ مگر

تیرے فریب سے یار زیادہ تو نہیں


اب تیری کال کی امید تو نہیں ہے مگر

جانے کیا سوچ کے نمبر نہیں بدلا میں نے


پیار کبھی کم نہیں کرنا کوئی ستم کر لینا

مر جائیں گے ہم "ورنہ" اتنا کرم کر لینا