مٹی اوڑھ کر سو جائینگے
ہم بھی ماضی ہو جائینگے
ہے وہ جان اب ہر ایک محفل کی
ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
مجھے تھوڑا زہر پلا دیجیئے؟
شاید مر جائیں غم میرے
دیکھنے والے دیکھ لیں یہ صورت
پھر یہ صورت نظر نہیں آئے گی
اس نے تحفے میں ایک گھڑی دے کر
مجھ سے تحفے میں ہر گھڑی لے لی
1 Comments
Nyc
ReplyDelete