گزر ہی رہی ہے زندگی


آپ نہیں تو نہ سہی 




خاک ہوئیں سبھی حسرتیں


اب فقط مرنے تک زندہ ہیں ہم





آخر گزر ہی جاۓ گی 


حیات یہ کوئی تا حیات  تھوڑی ہے